Home Blog Page 5

Allama Iqbal quotes in Urdu

0

Allama Iqbal, a poet and philosopher from British India, inspired the idea of Pakistan through his poetry. Born in 1877 in Sialkot, his works advocate for Muslim unity and empowerment. His poetry blends Persian and Urdu, addressing themes of spirituality, nationalism, and social justice. Iqbal’s vision laid the foundation for Pakistan’s creation in 1947. He passed away in 1938, but his legacy as a visionary thinker endures. now read it Allama Iqbal quotes in Urdu, Allama Iqbal quotes Urdu

اقبال کےبارے میں کیا کہیں ہم لوگ
شاعری انکی ادب پر کر رہی ہے راج

میرے “اقبال“ میں شرمندہ ہوں تیری روح سے
تیرے خوابوں کی جو تعبیر تھی پھر خواب کیا

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالات کے بدلنے کا

کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف
خدا کا شکر سلامت رہا حرم کا غلاف

نو نومبر کو قدم رکھا تھا ارضپاک پر
نام تھا اقبال شھرت چھا گی افلاک پر

قافلہِ عشق و وفا کا سالار ہے اقبال
کتابِ خودی کا انوکھا کردار ہے اقبال

کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوش
اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش

میر سپاہ ناسزا لشکریاں شکستہ صف
آہ وہ تیر نیم کش جس کا نہ ہو کوئی ہدف

سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم
بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے

فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشۂ چالاک
رکھتی ہے مگر طاقت پرواز مری خاک

 

More Quotes

Sad quotes in urdu

0

In Urdu literature, sad quotes carry profound emotions and insights into the human experience. These quotes often reflect on the complexities of life, love, and loss, resonating with readers on a deeply emotional level. Whether expressing heartbreak, solitude, or existential contemplation, sad quotes in Urdu possess a lyrical beauty that transcends language barriers. now read Sad quotes in urdu

اکثر وہی لوگ دکھ دیتے ہیں
جن کے بغیر آپ رہ نہیں سکتے
کبھی کبھار ایسے لفظ ہی نہیں ملتے
جن سے زندگی کا دکھ سنایا جائے
بے وفائی کا دکھ تب بڑھ جاتا ہے
جب بے وفائی کرنے والے اپنے ہوتے ہیں

دل کا درد سنانے کے لیے

وہ الفاظ کہاں سے لاؤں

کبھی کبھار آپ کسی کو یاد کرتے ہیں،

مگر آپ کچھ کر نہیں سکتے۔

آنسو وہ الفاظ ہیں جو دل کی

زبان سے نکلتے ہیں

عادتیں ڈال کر اپنی توجہ کی۔۔۔
یکدم جو بدلتے ھیں ستم کرتے ھیں
دل کا حال کون سمجھے

دل کی داستان کون سمجھے

ہمیشہ مجھے ہی کیوں بلایا جاتا ہے،

ایسا کیا ہے میری کہانی میں؟

زندگی میں بھی تم نہ آئے

خوابوں میں بھی تم نہ آئے،

وہ دل کی خوشیاں وہ خوابوں کا سفر

اب صرف یادیں رہ گئی ہیں باقی سب ختم

آنکھوں کو پڑھنے کا ہنر سیکھ

ہر بات منہ سے بولی نہیں جاتی

 

More Quotes

نماز: مسلمان کی کامیابی کی کلید

0

عنوان: “نماز: مسلمان کی کامیابی کی کلید”

تفصیل:
نماز اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے، جو بندے کو اللہ تعالیٰ کے قریب لے جاتی ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان اپنی تمام تر مصروفیات کو چھوڑ کر خالقِ کائنات کے سامنے جھک جاتا ہے، اپنی حاجات پیش کرتا ہے، اور روحانی سکون حاصل کرتا ہے۔

نماز کے فوائد:

روحانی سکون: نماز دل و دماغ کو سکون اور روح کو تسکین فراہم کرتی ہے۔ یہ انسان کو اللہ سے جڑنے کا ذریعہ ہے۔

اخلاقی اصلاح: نماز انسان کے کردار کو بہتر بناتی ہے اور اسے برائیوں سے دور رکھتی ہے۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا:

“نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔” (سورۃ العنکبوت: 45)

ڈسپلن اور نظم و ضبط: پانچ وقت کی نماز انسان کو وقت کی پابندی اور ذمہ داری کا درس دیتی ہے۔

اجتماعی اتحاد: جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے سے مسلمانوں کے درمیان اتحاد، بھائی چارے اور مساوات کا پیغام ملتا ہے۔

نماز چھوڑنے کے نقصانات:
نماز کو چھوڑ دینا ایک بڑی گناہ ہے۔ قرآن و حدیث میں بار بار اس کی تاکید کی گئی ہے۔ نماز چھوڑنے والا اپنی دنیا اور آخرت دونوں میں نقصان اٹھاتا ہے۔

حکمِ الٰہی:
نماز کی پابندی اللہ کا حکم ہے:
“نماز قائم کرو، اور زکوٰۃ ادا کرو، اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔” (سورۃ البقرہ: 43)

اختتامیہ:
نماز مسلمان کی زندگی کا سب سے اہم جزو ہے۔ یہ دنیاوی اور اخروی کامیابی کا ذریعہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی اور اپنے اہلِ خانہ کی نمازوں کی پابندی کو یقینی بنائیں تاکہ اللہ کی رضا حاصل ہو اور زندگی کے مسائل کا حل ممکن ہو۔

Urdu Quotes

Waqiat 

islmic information

Allama Iqbal quotes in Urdu

0

Allama Iqbal, a poet and philosopher from British India, inspired the idea of Pakistan through his poetry. Born in 1877 in Sialkot, his works advocate for Muslim unity and empowerment. His poetry blends Persian and Urdu, addressing themes of spirituality, nationalism, and social justice. Iqbal’s vision laid the foundation for Pakistan’s creation in 1947. He passed away in 1938, but his legacy as a visionary thinker endures. now read it Allama Iqbal quotes in Urdu, Allama Iqbal quotes Urdu

بندگی کے عوض فردوس ملے
یہ بات مجھے منظور نہیں
وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں ہنود
یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کر شرمائں یہو
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
ہر اک مقام سے آگے گزر گیا مہ نو
کمال کس کو میسر ہوا ہے بے تگ و دو
ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا
بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا
اقبال تیری عظمت کی داستاں کیا سناؤں
تیری زندگی پھ لکھوں تو الفاظ نہ پاؤں
قلم اٹھتا ہے تو سوچیں بدل جاتی ہیں
اک شخص کی محنت سے ملتیں تشکیل پاتی ہیں
اقبال کے شاھین کی پرواز جہاں تک
کرگس کی کیا مجال کہ پہنچے گا وہاں تک
مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا
مروت حسن عالم گیر ہے مردان غازی کا؎
نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے
خراج کی جو گدا ہو ، وہ قیصری کیا ہے

 

More Quotes

Allama Iqbal quotes in Urdu

0

Allama Iqbal, Through his writing, a British Indian poet and philosopher gave rise to the concept of Pakistan. Born in 1877 in Sialkot, his works advocate for Muslim unity and empowerment. His poetry blends Persian and Urdu, addressing themes of spirituality, nationalism, and social justice. Iqbal’s vision laid the foundation for Pakistan’s creation in 1947. He passed away in 1938, but his legacy as a visionary thinker endures. now read it Allama Iqbal quotes in Urdu, Allama Iqbal quotes Urdu

کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں     
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
سبق ملا ہے یہ معراج مصطفی سے مجھے
کہ عالم بشریت کی زد میں ہے گردوں
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

ستارہ کیا مری تقدیر کی خبر دے گا
وہ خود فراخی افلاک میں ہے خوار و زبوں
سودا گری نہیں یہ عبادت خدا کی ہے
اے بے خبر جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے
عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے
عشق بھی ہو حجاب میں حسن بھی ہو حجاب میں
یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر
عطارؔ ہو رومیؔ ہو رازیؔ ہو غزالیؔ ہو
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحرگاہی
عقل کو تنقید سے فرصت نہیں
عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے

 

More Quotes

پتھر کا سوپ: بھوک اور دھوکہ کی کہانی

0

عنوان: “پتھر کا سوپ: بھوک اور دھوکہ کی کہانی”

ایک بار ایک گاؤں تھا، جو غربت اور بھوک کی وجہ سے مشہور تھا۔ لوگ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے دوسروں پر بھروسہ نہیں کرتے تھے۔ ہر کوئی اپنے وسائل چھپائے بیٹھا تھا، اور ایک دوسرے کی مدد کرنے سے گریز کرتا تھا۔

ایک دن، ایک اجنبی گاؤں میں آیا۔ اس کے کپڑے پرانے تھے، اور اس کے چہرے پر تھکن کے آثار نمایاں تھے۔ وہ گاؤں کے چوراہے پر رک گیا اور بلند آواز میں بولا:
“میں تمہیں ایک ایسا سوپ بنا کر دکھاؤں گا جو دنیا میں کہیں نہیں ملتا، اور وہ بھی صرف ایک پتھر سے۔”

گاؤں کے لوگ حیران ہوئے۔ بھوک کی شدت اور تجسس نے انہیں اجنبی کے گرد جمع کر دیا۔ اجنبی نے اپنی گٹھری سے ایک چھوٹا، چمکتا ہوا پتھر نکالا اور کہا:
“مجھے صرف ایک بڑی دیگ اور پانی چاہیے۔ باقی سب پتھر کرے گا۔”

جلد ہی، دیگ میں پانی ابلنے لگا، اور اجنبی نے پتھر اس میں ڈال دیا۔ وہ چمچ سے سوپ کو ہلاتا اور کہتا:
“یہ سوپ بہت مزیدار ہوگا، لیکن اگر اس میں تھوڑی سی سبزی ہوتی، تو یہ اور اچھا ہو جاتا۔”

ایک گاؤں والے نے شرماتے ہوئے اپنی چھپی ہوئی گاجریں نکال دیں اور سوپ میں ڈال دیں۔ اجنبی مسکرایا اور کہا:
“زبردست! اب اگر تھوڑا سا گوشت ہوتا، تو کیا ہی بات تھی۔”

ایک اور گاؤں والے نے اپنی چھوٹی سی بچی ہوئی مرغی کی بوٹیاں نکال کر دے دیں۔ یوں ہی، آلو، پیاز، مصالحے اور دیگر چیزیں جمع ہوتی گئیں۔ اجنبی ہر چیز کو دیگ میں ڈالتا رہا، اور دیگ سے خوشبو اٹھنے لگی۔

جب سوپ تیار ہو گیا، تو اجنبی نے سب کو کھانے کے لیے بلایا۔ گاؤں کے لوگوں نے ایسا لذیذ کھانا کبھی نہیں چکھا تھا۔ وہ حیران تھے کہ ایک پتھر سے اتنا شاندار سوپ کیسے بن سکتا ہے۔

کھانے کے بعد، ایک بچے نے اجنبی سے پوچھا:
“یہ پتھر کا جادو کیا تھا؟”

اجنبی مسکرایا اور جواب دیا:
“یہ پتھر کا نہیں، تمہاری سخاوت کا جادو تھا۔ جب ہم مل کر اپنی چیزیں بانٹتے ہیں، تو کوئی بھی بھوکا نہیں رہتا۔”

گاؤں کے لوگ خاموش ہو گئے۔ انہیں احساس ہوا کہ اجنبی نے انہیں دھوکہ نہیں دیا، بلکہ ان کی بھوک اور خوف کے اندھیروں کو روشنی میں بدل دیا تھا۔

سبق:
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ اپنے وسائل کو بانٹنا ہی اصل دولت ہے۔ اندھیروں میں روشنی وہی لوگ لاتے ہیں جو دوسروں کی مدد کے لیے پہل کرتے ہیں۔

Urdu Stories

Waqiat

فرشتوں کی موت کا منظر

0

 

عنوان: “فرشتوں کی موت کا منظر”

قیامت کا دن، وہ دن جب ہر چیز فنا ہو جائے گی۔ نہ زمین باقی رہے گی، نہ آسمان۔ سب کچھ اللہ کے حکم کے تحت ختم ہو جائے گا۔ یہ دن نہ صرف انسانوں اور جنات کے لیے بلکہ ان فرشتوں کے لیے بھی ہوگا جو ہمیشہ سے اللہ کی عبادت میں مشغول رہے۔

قرآن اور احادیث کے مطابق، صور کو دو بار پھونکا جائے گا۔ پہلی مرتبہ صور کی آواز سے ہر زندہ مخلوق ہلاک ہو جائے گی، سوائے ان کے جنہیں اللہ چاہے۔ دوسری مرتبہ جب صور پھونکا جائے گا، تو سب دوبارہ زندہ کیے جائیں گے۔

کہا جاتا ہے کہ فرشتوں کی موت کا منظر نہایت ہی پراسرار اور عبرت ناک ہوگا۔ جب اللہ تعالیٰ کا حکم ہوگا کہ تمام مخلوقات ختم ہو جائیں، تو سب سے پہلے عام مخلوق ہلاک ہوگی۔ اس کے بعد، بڑے فرشتے جیسے جبرائیل، میکائیل، اسرافیل، اور عزرائیل کی باری آئے گی۔

عزرائیل، جو موت کا فرشتہ ہے، سب سے آخر میں موت کو گلے لگائے گا۔ احادیث میں ذکر ہے کہ اللہ تعالیٰ خود اس سے پوچھیں گے:
“اے موت کے فرشتے، کیا کوئی باقی ہے؟”
عزرائیل جواب دے گا:
“نہیں، یا اللہ، سوائے آپ کے، میں اور موت باقی ہیں۔”

پھر اللہ تعالیٰ موت کو فنا کر دیں گے اور عزرائیل کو بھی موت دی جائے گی۔ یوں فرشتے، جو ازل سے عبادت گزار تھے، اپنے وجود سے ختم ہو جائیں گے۔

یہ منظر انسان کو یہ سبق دیتا ہے کہ موت ہر مخلوق کے لیے ہے۔ یہاں تک کہ وہ فرشتے، جو اللہ کے سب سے قریبی بندے ہیں، بھی فنا سے نہیں بچ سکتے۔ قیامت کا دن ہمیں اپنی حقیقت اور اللہ کی قدرت کا احساس دلاتا ہے۔

یہ کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہم اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق گزاریں، کیونکہ ہر چیز کا انجام اللہ کے

حکم سے ہے۔

Hazrat Ali R.A Quotes

Deep Quotes

Urdu Love Story of Ali & Zarah

0

 

Urdu Love Story of Ali & Zarah

عنوان: “ادھوری محبت کی داستان:

شہر کے کنارے پر واقع ایک پرانا، سنسان کتب خانہ ان دونوں کے ملنے کی جگہ تھی۔ علی اور زارہ، دو مختلف دنیاؤں سے آئے ہوئے لوگ، پہلی بار یہاں ملے تھے۔ علی کتابوں کا دیوانہ تھا، اور زارہ اپنی زندگی کی پیچیدہ گتھیاں سلجھانے کے لیے سکون کی تلاش میں تھی۔

علی کی آنکھوں میں زندگی کا ایک خواب تھا، لیکن زارہ کی آنکھیں ایک نہ ختم ہونے والی کہانی کی گواہی دیتی تھیں۔ دونوں کے درمیان محبت پیدا ہونا ایک حادثہ تھا، مگر شاید قسمت پہلے سے ہی یہ حادثہ لکھ چکی تھی۔

یہ محبت آسان نہ تھی۔ زارہ اپنی زندگی کے اندھیروں سے لڑ رہی تھی، ایسے اندھیرے جو علی کے جذبے کی روشنی کو چمکنے نہیں دے رہے تھے۔ علی نے زارہ کو یہ یقین دلانے کی ہر ممکن کوشش کی کہ محبت ہر زخم کو بھر سکتی ہے، مگر زارہ کا دل ان زخموں کے ساتھ جینا سیکھ چکا تھا۔

ایک رات زارہ نے علی سے کہا:
“محبت ہمیشہ خوشی نہیں دیتی، علی۔ کبھی کبھی یہ ہمیں اس اندھیرے میں بھی لے جاتی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں ہوتی۔”

علی نے جواب دیا:
“محبت روشنی اور اندھیرے کا کھیل ہے، زارہ۔ اگر تم اندھیرے میں ہو، تو مجھے اپنا چراغ بننے دو۔”

مگر زارہ کے دل کی گہرائیوں میں چھپا خوف اسے علی کی روشنی کو قبول کرنے سے روک رہا تھا۔ ایک دن، زارہ اچانک غائب ہو گئی۔ علی نے اسے ہر جگہ تلاش کیا، لیکن وہ کہیں نہ ملی۔ کتب خانے کی وہ میز، جہاں وہ دونوں بیٹھا کرتے تھے، خالی رہ گئی۔

سالوں بعد، علی کو زارہ کی ایک کتاب ملی۔ اس کتاب میں ایک خط تھا، زارہ کا خط:
علی، تمہاری محبت نے میرے اندھیروں میں روشنی کرنے کی کوشش کی، لیکن میں وہ روشنی قبول نہ کر سکی۔ شاید یہ محبت ادھوری ہی رہنی تھی۔ مگر تمہاری محبت نے مجھے یہ سکھایا کہ روشنی ہمیشہ قریب رہتی ہے، چاہے ہم اسے دیکھ نہ سکیں۔”

یہ محبت ادھوری رہ گئی، مگر علی کے دل میں ہمیشہ زندہ رہی، ایک چراغ کی مانند جو اندھیروں میں بھی جلتا رہا۔


یہ کہانی آپ کے قارئین کو محبت کی گہرائی اور اس کے اندھیرے پہلوؤں پر غور کرنے کا موقع دے گی۔

Hazrat Ali R.Z Quotes

Urdu Quotes

Deep Shayari in Urdu

0

“Deep Shayari in Urdu” uses strong phrases to convey the heart’s deepest feelings and emotions .This type of poetry beautifully conveys hidden pain, happiness, and loyalty in a way that touches the soul. Urdu, known for its poetic charm, has a special place for deep Shayari, which makes the reader think and connect with their inner feelings. Sad poetry in Urdu

میں مر جاوں تجھے میری خبر نہ ملے
تو ڈھونڈتا رہے تجھے میری قبر نہ ملے

میرا سب سے پیارا احساس ہو تم دور ہو
لیکن میرے دل کے پاس ہو تم

اپنا غم سنانے کو جب نہ ملا کوئی
تو رکھ دیا آئینہ سامنے اور خود کو رولا دیا

جب سے تم چھوڑ گئے ہو بیگانے کی طرح
مجھے غموں نے بانٹ لیا ہے خزانےکی طرح

اس طرح ہم اپنا غم چھپاتے ہیں
دل روتا ہے اور ہم مسکراتے ہیں

آنکھیں تک نچوڈ کر پی گئے
تیرے غم کتنے پیاسے تھے

غموں سے دل پتھر سا ہو گیا ہے
اب غم نا ملے تو اچھا نہیں لگتا

کرتے ہیں یاد اپنوں کو خوشی میں ہم
غم اکیلے سہنے کی عادت ہے

یہی لکھا تھا میرے ہاتھ کی لکیروں میں
میں اگر پیار کرو گی تو بکھر جاوں گی

اتنا درد مرنے سے بھی نہ ہوگا
جتنا درد تیری خاموشی نے دیا ہے
اداؤں کی بات کرتی ہو
دعاوں سے بهی نہیں ملیں گے اب ہم

میں برا کیسے ہو گیا صاحب؟
درد لکھتا ہوں کسی کو دیتا تو نہیں

درد جب روح میں ہو تو
دوائیں بے اثر ہو جاتی ہیں

میں نے پوچھا کہ میرا جرم بتا جو بھی ہو
حکم آیا کہ سزا کاٹ خطا جو بھی ہو

More Quotes

1 line deep quotes in urdu

0

“1 line deep quotes in Urdu” are simple yet impactful proverbs that convey profound emotions and ideas in a few words. These quotes, called “ایک سطر کی گہری باتیں ” in Urdu, are popular because they convey a lot of meaning with very few words. They often talk about love, life, wisdom, and deep thoughts, touching the hearts of many. The beauty of the Urdu language makes these quotes even more special and memorable. 1 line sad poetrylife sad poetry in urdu

کچھ لوگ اکیلے ہو جانے کے خوف سے
بے قدرے لوگوں کے ساتھ بندھے رہتے ہیں
‏خود سے لڑتا ہوں بگڑتا ہوں منا لیتا ہوں
میں نے تنہائی کو اک کھیل بنا رکھا ہے
ہمارے پاس نہ بیٹھو
ہماری تنہائیاں خفا ہوتی ہے
‏اکیلے رہنا سیکھ چکا ہوں
‏اب دل نہیں لگتا محفلوں میں
دیکھو نہ کتنے اداس ہیں تمہارے بنا ہم
ترس نہیں آتا تمہیں ہم کو یوں تنہا چھوڑ کر
پھر وہ نہ آۓ شام کا وعدہ کر کے
ہم ساری رات شمع جلا جلا کے روۓ
میں تنہا ہی بہتر ہوں
مجھے ضرورت نہیں جھوٹے سہاروں کی
‏کندھا نہیں ہے میسر کوئی اب مجھے
رونا آئے تو دیوار سے لگ جاتا ہوں
اپنی تنہائیوں سے گھبرا کر
بہت سے آئینے خرید لایا ہُوں
کچھ راتیں اتنی خالی ہوتی ہیں
کہ ستاروں کے ہجوم بھی انہیں بھر نہیں پاتے
بظاہر محفلوں کی جان ہوں میں
لیکن حقیقتاًتنہائی کا مارا ہوں
آخری آئینہ بھی توڑ دیا
میری تنہائی اب مکمل ہے
بس ایک چہرے نے تنھا کر دیا ہمیں
ورنہ ہم خود ایک محفل ہوا کرتے تھے

More Quotes